Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

روغن دھنیا کے طبی فوائد

روغن دھنیا کے طبی فوائد - ChiltanPure

روغن دھنیا کے طبی فوائد

 

 

تازہ جڑی بوٹیوں پر مشتمل ہرے مصالحے نہ صرف کھانوں کو خوش رنگ اور خوش ذائقہ بناتے ہیں بلکہ
اس میں شامل قدرتی اجزا غذائیت اور شفا بخش بھی ہیں۔ اسی طرح دھنیا بھی صرف ایک سبزی نہیں بلکہ یہ متعدد بیماریوں کی ایک شافی دوا ہے۔
ہرا دھنیا یا خشک دھنیا جنوبی ایشیاء کے کھانوں کا لازمی جزو ہے۔ ہرا دھنیا کی تازہ پتیوں کی خوشبو میکسیکن اور تھائی کھانوں میں بھی ملتی ہے۔ برطانیہ میں ہرا دھنیا پسندیدہ مصالحے کے طور پر مشہور و مقبول ہے۔
دھنیا کو طبی زبان میں کشنیز کہا جاتا ہے۔ انگریزی میں اسے کوری اینڈر ( Coriander )کے نام سے پکارتے ہیں۔ دھنیا کو غذا اور دوا کے طور پر پانچ ہزار قبل مسیح سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ دھنیا جنوب مشرقی یورپ میں جنگلی طورپر اُگتا ہے اور اس کی کاشت مصر، انڈیا، پاکستان اور چین میں صدیوں سے ہورہی ہے۔
اس پودے کے پتے اور بیج دونوں استعمال میں لائے جاتے ہیں۔ اس کے بیج ہلکے زرد رنگ کے ہوتے ہیں۔ جب یہ پک جاتے ہیں تو ان میں خوشبو (مسالا جاتی خوشبو ) پیدا ہو جاتی ہے۔ بطور مسالا استعمال ہونے والی جڑی بوٹیوں میں دھنیا سب سے پرانا پودا ہے۔ اسے یونانی اور رومن کلچر میں گوشت کو محفوظ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ پرانے اطباء میں بقراط اسے بطور دوا استعمال کرواتے تھے۔ روس، انڈیا، مراکو اورہالینڈ تجارتی بنیادوں پر اس کی کاشت کرتے ہیں۔ اس پودے کو تازہ پودا، پتے، خشک بیج اور تیل کی صورت میں استعمال کیا جاتا ہے۔
دھنیا میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
چوتھائی کپ دھنیا کے پتوں میں مندرجہ ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں۔ توانائی:3.800کیلوری۔ ٹوٹل چکنائی: 0.021گرام ، غذائی ریشہ:0.112گرام، پروٹین(گرام): 0.085گرام، کاربوہائیڈریٹ:0.147گرام، سوڈیم:1.840ملی گرام، وٹامن سی:1.080ملی گرام، دھنیا کے بیجوں میں تقریباً1.0فیصد فراری تیل پایا جاتا ہے جبکہ دو بڑے چمچ کے برابر بیجوںمیں مینگنیز 0.08ملی گرام، فولاد0.56ملی گرام، میگنیشیم11.00ملی گرام پایا جاتا ہے۔
روغن دھنیا کے فوائد:
دھنیا میں بنے پکوان اینٹی آکسیڈنٹس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن سی اور آئرن جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں، ایک تحقیق کے مطابق دھنیا جسمانی ورم پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے اور الزائمر اور ذیابیطس جیسے امراض سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے اور کولیسٹرول کی سطح بہتر کرتا ہے۔ آج کل ہر دوسرا فرد ہائی کولیسٹرول کا شکار ہے۔ اور یہ جڑی بوٹی جسم میں صحت کے لیے فائدہ مند کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کی سطح میں اضافہ جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتا ہے۔
٭ گرمی میں چلنے پھرنے کی وجہ سے اکثرچکر آنے لگتے ہیں۔ وہ اصحاب دھنیا سبز پانچ گرام یا دھنیا تیل کے دو قطرے، مصری دس گرام، الائچی خورد ایک عدد رگڑ کر گلاس پانی میں ملا کر صبح نہار منہ پئیں اور فائدہ اٹھائیں۔
٭ نیند نہ آنے کی کئی وجوہات ہیں۔ اگر شکایت پرانی ہو اور مختلف ادویات خاص طور پر نیند آور ادویات کا بے تحاشہ استعمال کرنے کے باوجود نیند نہ آئے تو معالج سے رابطہ کریں۔ لیکن اگر نیند گرمی گھبراہٹ سے نہ آ رہی ہو تو دھنیا سبز کا تیل چند قطرے، چینی سفید سوگرام ملا کر شربت تیار کریں۔ ٹھنڈا کرکے محفوظ کر لیں۔ چار چمچہ آدھ گلاس پانی میں ملا کر صبح و شام استعمال کریں اور پُرسکون نیند کے مزے لوٹیں۔
٭ گرمی کی حدت یا بدن کی اندرونی حرارت کی وجہ سے عام طور پر آشوب چشم کی شکایت ہو جاتی ہے۔ ایسی صورت میں سرخ آنکھوں میں جلن ، خارش اور پانی نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس مرض میں دھنیا کمال کاکام کرتا ہے ۔آپ سبز دھنیا رگڑ کر آنکھیں بند کرکے پلکوں پر لیپ کر لیں۔ چند منٹوں میں آرام اور راحت محسوس کریں گے۔ یا پھردھنیا کا تیل انگلی سے لگائیں۔
٭ مرد حضرات اگر سرعت انزال کی شکایت محسوس کریں۔ خاص طور پر ایسے اشخاص جن کا مزاج گرم ہو تو وہ حضرات اپنی خوراک میں دھنیا کے تیل کا استعمال بڑھا دیں۔
٭ کیا آپ کو معلوم ہے کہ ٹوتھ پیسٹ سے پہلے لوگ دھینے کے پتے سانس کی بو سے نجات کے لیے استعمال کرتے تھے؟ دھنیا ایسی چیز ہے جو جراثیم کش ٹوتھ پیسٹس میں بھی استعمال ہوتی ہے جس کی وجہ اس میں موجود ایک کمپائونڈ Citronelol ہے جو جراثیم کش اثرات رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ منہ کے چھالوں اور زخموں کو بھی خراب ہونے سے بچاتا ہے۔ اگر کوئی شخص سانس کی بو سے پریشان ہے تو اس کے چند قطرے پانی میں ملا کر ٖغرارے کرے۔
٭ دھنیے میں قدرت نے جہاں دیگر خوبیاں رکھی ہیں وہاں اس میں سب سے اہم خوبی یہ ہے کہ یہ ہڈیوں کو صحت مند بناتا ہے۔ دھنیا ایسے افراد کے لیے بہت فائدہ مند ہے جو ہڈیوں کے بھربھرے پن کے مرض کا شکار ہوں۔ ہڈیوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے دھینے کا روزانہ استعمال معمول بنا لینا چاہئے کیونکہ اس میں موجود کیلشیئم اور دیگر منرلز ہڈیوں کی صحت بہتر کرتے ہیں۔
٭ جو افراد کیل مہاسوں سے پریشان ہیں؟ تو وہ دھنیا کے تیل اور لیموں کے عرق سے محلول بنا کر کیل مہاسوں پر لگائیں۔ اس مکسچر کی مالش متاثرہ حصے پر کریں اور ایک گھنٹے بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔جلد ہی کیل مہاسوں سے نجات مل جائے گی۔
٭ دھنیے کا تیل وٹامن اے سے بھی بھرپور ہوتا ہے جو کہ جسم میں گردش کرنے والے نقصان دہ ریڈیکلز سے لڑتا ہے۔ جس سے عمر بڑھنے سے سامنے آنے والے اثرات جیسے جھریاں یا جلد ڈھلکنے کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔ اس مقصد کے لیے دھنیے کے تیل کو ایلو ویرا جیل میں مکس کرلیںاور اس پیسٹ کو پندرہ منٹ کے لیے چہرہ پر لگا رہنے دیں اور منہ دھو لیں۔
٭ اکثر خراب غذا یا، ذہنی دبائو کی وجہ سے بال گرنے شروع ہوجاتے ہیں۔ بالوں کی جڑیں بھی اس وجہ سے نازک ہوجاتی ہیں۔ دھنیے کا تیل بالوں کی گروتھ میں مدد کرتا ہے۔ بالوں میں لگانے والے کسی بھی تیل میں ایک کھانے کا چمچ دھنیا آئل ملا کر اس تیل کو استعمال کریں۔اس سے بالوں کی جڑیں مضبوط ہوں گی اور بالوں کی بہترین نشوونما ہوگی۔
روغن دھنیاکی خوشبو:
ہرے اور خشک دھنیے کے علاوہ اس کے تیل کی خوشبو بھی بطور علاج استعمال ہوتی ہے۔ اسے بطور خوشبوئی علاج مندرجہ ذیل امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے ذہنی محرک، تھکاوٹ، دردِسر، آدھے سر کا درد، ذہنی تناؤ اور اعصابی دردوغیرہ۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items